اردو ٹائپ کرنے میں دشواری ہے ؟
چیخیں مجھے کبھی رہا نہیں کرتیں
شاعر:زاہد امروز
ذریعہ : ریختہ
ہر منظر میں ایک چیخ چھپی ہے
میں جہاں بھی جاتا ہوں
تجھ پہ ہر حال میں مرنا چاہوں
شاعر:روحی کنجاہی
متوجہ کرے کوئی تو اسے
مثل گل میں بھی نکھرنا چاہوں
تو مل بھی جائے تو پھر بھی تجھے تلاش کروں
ہر ایک دور میں تخلیق ارتعاش کروں
روشنی صبح کی یا شب کی سیاہی دیں_گے
شاعر:قیصر صدیقی
ان سے رکھئے نہ کسی مہر و وفا کی امید
یہ تو ایسے ہیں کہ سورج کو سیاہی دیں گے
کیسا نالہ وہ فقیر بے نوا کرتا تھا رات
شاعر:عرفان صدیقی
ذریعہ : پنجند
جسم میں میرا لہو درویشِ گرداں کی طرح
لحظہ لحظہ پائے کوبی جا بجا کرتا تھا رات
دل بیتاب کا پیام لیا
شاعر:سیوک نیر
ڈگمگاتے ہوئے مرے دل کو
اس حسیں اجنبی نے تھام لیا
خاک تک میرے آشیانے کی
لے اڑی ہے ہوا زمانے کی
دیکھ لو اک نظر میں کچھ بھی نہیں
شاعر:شرف مجددی
اے شرفؔ سچ ہے مصرعۂ مصباحؔ
ہم تو اپنی نظر میں کچھ بھی نہیں
تم نے پوچھا نہیں کبھی ہم کو
ہائے کیا بھولے پن سے کہتے ہیں
گھورتی کیوں ہے آرسی ہم کو
اب کے موسم میں ترا شہر وہ کیسا ہوگا
شاعر:نعیم سرمد
تجھ سے ملنے کی کئی دن سے تمنا ہے مجھے
تو کبھی جسم سے باہر تو نکلتا ہوگا